صحت خاندان کام

کرونا کیا ہے اور میں اس سے بچاؤ کے لیے کیا کرسکتا/سکتی ہوں؟

کرونا وائرس یا کرونا ایک چھوٹا سا جرثومہ ہے جو دکھائی نہیں دیتا۔ یہ تیزی سے پھیل کر لوگوں بیمار کرسکتاہے۔ کرونا میں مبتلا شخص کو زکام جیسی علامات ظاہر ہوتی ہیں جیسے کہ خشک کھانسی، سانس لینے میں دشواری ، بُخار اور جسم میں درد کا ہونا۔ کرونا سے عموما نظامِ تنفس یا کہئے سانس لینے کا نظام متاثر ہوتاہے۔ ویسے تو اکثر انفیکشنز خطرناک نہیں ہوتے لیکن یہ نمونیا (پھیپھڑوں کو لگنے والے ایک خطرناک انفیکشن) کا سبب بن سکتا ہے اور یہ سنگین کیسز میں مہلک یا جان لیوا بھی ثابت ہوسکتاہے۔

کرونا سے کوئی بھی شخص متاثر ہوسکتا ہے۔ لیکن بزرگ افراد یا پھر ایسے افراد میں کرونا سے متاثر ہونے کا خطرہ زیادہ ہے جنھیں پہلے سے دیگر بیماریاں ہیں مثلا نظامِ تنفس کی بیماریاں، کینسر یا ذیابیطس ہو۔

کرونا اپنے متاثرہ شخص کی سانس، کھانسی اور چھینک کے دوران خارج ہونے والے قطروں یا بوندوں کے زریعے پھیلتا ہے ۔پھر چاہے یہ کھانسی یا چھینکیں کسی انسان، کسی جگہ یا غذا پہ ماری گئی ہوں۔ یہ انسانی جسم میں منہ، ناک، اور آنکھوں کے زریعے داخل ہوجاتا ہے۔ ایک دفعہ جسم میں داخل ہوجائے تو یہ بڑھتے بڑھتے دیگر حصوں میں بھی پھیل جاتا ہے۔ بیماری کے اثرات نمودار ہونے سے چودہ دن پہلے تک کرونا جسم میں رہ سکتا ہے۔ تو ممکن ہے لوگوں کو کرونا ہو لیکن انھیں اس کا علم ہی نہ ہو اور انجانے میں وہ یہ وائرس دوسروں میں پھیلا سکتے ہیں۔

کرونا کو اینٹی بائیوٹکس اور گھریلو ٹوٹکوں کےزریعے ختم نہیں کیاجاسکتا۔ کرونا سے بچاؤ اس وائرس کے شکار افراد سےکسی بھی رابطے میں نہ آنے اور بار بار ہاتھ دھونے میں ہے۔

اس انفیکشن سے بچنے کےلیے اپنے ہاتھوں کو صابن اور پانی سے دھوئیں۔ ایسا اُس وقت بھی کریں جب آپ کے ہاتھ بظاہر گندے نہ ہوں۔ صابن کے ساتھ ہاتھوں کو بیس سیکنڈز تک دھوئیں، ناخنوں کے اندر تک رگڑیں اور پورے ہاتھ اور کلائی کی دھلائی کو یقینی بنائیں۔ ہاتھوں کو صابن اور پانی سے دھونے سے جراثیم اور وائرس مرجاتے ہیں جو شاید آپ کے ہاتھوں پر لگے ہوں۔

ہمیشہ کھانا تیار کرنے سے پہلے، دوران میں اور پکانے کے بعد، پیخانے یا ٹوائلٹ کے استعمال کے بعد، کھانا کھانے سے پہلے، بیماروں کی تیماداری کرتے ہوئے، مویشیوں کی دیکھ بھال کرنے یا جانوروں کا فضلہ اٹھانے کے بعد، اور خود کھانسنے، چھینکنے اور ناک چھڑکنے کے بعد ہاتھوں کو دھونا ضروری ہے۔ اپنے ہاتھوں کو دھوئے بغیر اپنی آنکھوں، ناک اور منہ کو چھونے سے گریز کریں۔ ہاتھوں سے کئی جگہوں کو چھوا جاتا ہے اور ان میں وائرس ہوسکتا ہے۔ ایک دفعہ آلودہ ہوجائیں تو ہاتھوں کے زریعے وائرس آپ کی آنکھوں، ناک اور منہ میں داخل ہوسکتا ہے۔ وہاں سے یہ وائرس آپ کے جسم میں داخل ہوکر آپ کو بیمار کرسکتا ہے۔

ضڑوری ہےکہ آپ ایسے افراد کے ساتھ قریبی رابطے میں نہ آئیں جنھیں بُخار یا کھانسی ہو یا اسی طرح کی دیگر علامات ہوں۔جب بھی کھانسیں یا چھینکیں تو ہمیشہ اپنے منہ اور ناک کو کاندھے اور کوہنی میں یا پھر ٹشو میں چھپا لیں اور استعمال کیا ہوا ٹشو فوری طور پر ضائع کر دیں۔ عوامی مقامات پر نہ تھوکیں۔ خود کے اور کسی بھی کھانسنے اور چھینکنے والے شخص کے درمیان ایک میٹر یا تین فِٹ کا فاصلہ رکھیں۔

ہر اُس شخص سے قریبی رابطے سے گریز کریں جسے بُخار یا کھانسی ہو۔ اگر آپ کو کسی ایسے مریض کی دیکھ بھال کرنا ہے جسے بُخار ، کھانسی یا سانس لینے میں دشواری ہے تو ایسی صورت میں حفاظتی ماسک یا کپڑے کا ماسک پہننا نے بھولیں اور خاص طور پر ہاتھوں کی صفائی کی مشق کریں اور اس کا خیال رکھیں۔

کرونا سے بچاؤ کے لیے سب سے محفوظ طریقہ دیگر لوگوں سے ملاپ سے گریز ہے۔ کرونا اور دیگر وائرس ہاتھ ملانے اور بعد وہی ہاتھ اپنی آنکھوں، ناک اور منہ کو چھونے سے جسم میں منتقل ہو سکتے ہیں۔ تو جب دیگر لوگوں سے ملیں تو ہاتھ ملاکے ، گلے لگا کے یا پیار کرے بغیر ہی سلام دعا کریں۔ لوگوں کو ہاتھ لہرا کے، سر ہلا کے یا تعظیم میں سر جھکا کے آداب یا سلام کیا جاسکتا ہے۔ اگر آپ کو لگتا ہےکہ آپ کے علاقے میں کرونا ہے تو دیگر لوگوں سے رابطے سے گریز کےلیے گھر میں ہی رہیں۔ اُس صورت میں بھی گھر کے اندر ہی رہیں جب آپ بہتر محسوس نہ کر رہے ہوں چاہے پھر آپ کو سر درد اور ہلکی پھلکی ناک بہنے جیسی عام سی علامات ہی کیوں نہ ہوں۔ اُس وقت تک باہر نہ نکلیں جب تک بہتر نہ ہو جائیں۔ اُس صورت میں جلد از جلد طبی مدد حاصل کریں اگر آپ کو چھینکیں آ رہی ہیں، خشک کھانسی ہو رہی ہے، سانس لینے میں دشواری ہے یا بُخار ہے کیونکہ یہ سب سانس کے انفیکشن یا دیگر سنگین کنڈیشن کی وجہ سے ہوسکتا ہے۔

کرونا کے بارے میں غلط عقائد اور افواہیں بہت خطرناک ہوسکتی ہیں اور ان کی وجہ سے لوگ ہلاک بھی ہوسکتے ہیں۔ مثال کے طور پر بلیچ یا شراب پینا آپ کو کرونا سے بچانے کے بجائے نقصان پہنچائے گا۔ یہاں تک کہ آپ کو آپ کے دوستوں یا قریبی رشتہ داروں سے موصول ہونے والی معلومات غلط یا خطرناک بھی ہوسکتی ہے۔ صحت سے متعلق صرف اپنی مقامی صحت کی اتھارٹی یا حکام کے مشورے پر عمل کریں۔ آپ اس پیغام کو عام کرکے کرونا سے لڑنے میں مدد کرسکتے ہیں۔ براہ کرم واٹس ایپ جیسی میسجنگ سروس استعمال کرکے اپنے دوستوں اور کنبہ کے ساتھ اسے شیر کریں۔ یہ مواد آڈیوپیڈیا کی طرف سے مہیا کیا ہے ، جو ایک ایسا عالمی پروجیکٹ ہے جس سے صحت سے متعلق علم کو قابل سماعت بنایا جاسکے۔ www.audiopedia.org پر مزید معلومات حاصل کریں۔